0

پی ٹی آئی کے دور میں پیٹرول کی قیمت کم کیوں؟

کراچی : سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ آئی ایم ایف ہم پر ٹیکس ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن یہ کام بتانا نہیں کہ یہ پیسے سے لانا ہے؟

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ایلیونتھ آور میں پیٹرول کی قیمتیں منجمد کرنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں شبر زیدی نے کہا کہ آئی ایم ایف آپ کو اس بات کی گارنٹی دیتا ہے کہ ہماری پالیسی پر عمل کرنے سے ملکی معیشت بہتر ہے۔ آئی ایم ایف کام اداروں سے ٹیکس لے حکومت کو دینا۔

مہمان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے شبر زیدی نے کہا کہ آئی ایم ایف کی مثال وینٹی لیٹر ہوتی ہے، ایم ایف آپ کو ٹاسک دیتا ہے جس پر عمل درآمد کرنا ضروری ہوتا ہے۔

سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ 16 دسمبر 2021 کو بتادیا تھا کہ ملک ڈیفالٹ کی طرف، یہ بات اور عارفوی نے اس وقت کے وزیر اعظم کو بتائی۔

شبر زیدی نے کہا کہ جب میں نے ڈیفالٹ کی بات کی تھی تو اس وقت بھی یقین نہیں تھا کہ چیئرمین پی آئی کو کہا تھا کہ ملک کے معاشی حالات خراب نہیں ہوں گے لیکن میری گفتگو کو اسد عمر نے غلط انداز میں کہا۔

شبر زیدی نے کہا کہ سال 2002 سے لے کر 2023 تک بھارت اور پاکستان دونوں کی بات چیت، ان ادوار میں پرویز مشرف، آصف زرداری، نواز شریف اور پی ٹی آئی کے چیئرمین۔

دنیا کے جتنے بھی لوگ ہیں سب میں پاکستان بھارت کا تعین کرتا ہوں، اس کی بات سامنے آئے گی کہ 2002 سے 2023 تک جو حکمران کی کوئی پالیسی تبدیل نہیں کر سکتے۔

سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ 20 سال میں 50 فیصد آبادی بڑھ رہی ہے اور 20 سال میں کروڑوں لوگوں کے لیے کوئی معاشی پالیسی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت 2018 میں ڈالر کا ڈیٹ چھوڑ کر چلی گئی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کو کہا تھا کہ ٹیکنالوجی دور انچارج عوام کے سامنے رکھیں اور عوام کو معیشت کی درستگی مزید 5 سال چاہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نگراں سیٹ اپ کے لیے امیدوار نہیں ہوں، میری والدہ 91 سال میں ان کے علاج میں ہوں، اگر مجھے نگراں نمونے بھی پیش کرنے کے لیے تیار نہیں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی طور پر اس بات کا اندازہ نہیں ہے کہ ملکی معیشت کا اصل مسئلہ کیا ہے، ایف نے جو کیش فلو بنا دیا ہے اس کے بارے میں ان کے تصور کو ہی سمجھا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کے حالات ہیں کہ ہم ایم ایف کو احساس دلاتے نہیں ہیں، حکومت کو آئی ایم ایف کے ساتھ کرب اور پیٹرول پر بات کرنی چاہیے تھی، سوئی گیس اور پیٹرول ٹیکس پر کیوں کام ہوا؟

تبصرے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply