
جگر پر پانی بھرنے کا مرض ایک دائمی عارضہ ہے جس کا پاس دنیا بھر میں لوگوں کو ہوتا ہے۔
عام طور پر اس بیماری کے لیے نان الکحلک فیٹی لیور ڈیزیز کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے اور یہ جگر کے امراض کی عام قسم ہے۔
اس بیماری کے دوران بہت زیادہ مقدار میں ذخیرہ کرنے اور اس کا علاج نہ ہو تو اس کے افعال ٹھیک محسوس ہوتے ہیں۔
جگر کی بیماری کے نتیجے میں میٹابولک امراض جیسے دماغی انتخاب 2 اور موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
صحت کی بیماری میں بھی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور اس میں معمولی بیماری کا تصور کیا جاتا ہے۔
اکثر کیسز میں بیماری کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں لیکن اس کی عام علامات درج ذیل ہیں۔
ہر وقت آرام کا احساس
اس بیماری کی ایک ابتدائی علامت ہر وقت لگنے کا احساس ہوتا ہے جس کے دوران میٹھا کھانے کی آواز بہت بڑھ جاتی ہے۔
چینی یا جنک فوڈ کا زیادہ استعمال جگر کے گردے کی مقدار کو مزید بڑھاتا ہے جس سے بیماری کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے۔
پیٹپورنا
اس بیماری کے شکار کا شکار ہوتا ہے۔
جگر پر پانی کی مقدار بڑھنے سے اس عضو تک خون کا بہاؤ نکالا جاتا ہے جبکہ شریانوں کو یقین دلایا جاتا ہے کہ جس سے سیال جمع ہوتا ہے اور پیٹ پیٹ جاتا ہے۔
جگر کے ساتھ پیٹ اور کمر اردگرد کو بھی ذخیرہ ہونے لگتا ہے۔
ہر وقت تھکاوٹ
اوپر درج کیا جانچنا کہ اکثر اس بیماری میں کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی جس سے تشخیص کافی مشکل ہوتا ہے۔
لیکن جب بیماری کی شدت بڑھ جاتی ہے تو شاکا تھکاوٹ ہوتی ہے اور آپ کو علامات کا سامنا ہوتا ہے۔
پیٹ کے دائیں طرف
اس بیماری کے شکار افراد کو کئی بار پیٹ کے دائیں طرف پسلی کے اوپر نیچے کی طرف سے ملاقات ہوتی ہے۔
بیماری کی شدت بڑھنے سے سیال معدے میں جمع ہونے لگتا ہے جو اس کا بنتا ہے۔
اگر اس کے ساتھ بخارا اور کپپی شکایات کا اکثر ملاقات ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا۔
کئی بار معدے میں سیال جمع ہونے پر کھانے کی طاقت ختم ہو جاتی ہے، لیکن یہ زیادہ عام علامت ہے۔
احساس الجھن محسوس ہونا
یہ علامتی بیماری کی شدت بڑھنے پر اس وقت نظر آتا ہے جب جگر کے اثرات متاثر ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں زہریلا مواد خون میں خارج ہوتا ہے اور دماغ تک پہنچتا ہے۔
اس کے نتیجے میں داخل ہونے کا راستہ ہوتا ہے یا توجہ دلانا مشکل ہو جاتا ہے۔
جِلد اور کی رنگت زرد ہونا
جیسے جگر کو نقصان پہنچتا ہے تو علامات بھی واضح ہونے لگتی ہیں۔
جلد کی رنگت زردی مائل موجود ہے جبکہ اس میں بھی پیلٹ نمایندگی ہے۔
ایسا ہوتا ہے جب خون کے سرخ خلیات میں زیادہ مقدار میں ایک زرد مادہ جمع مقدار میں۔
عام طور پر صحت مند اس جگر کو جسم سے خارج کر دیتا ہے لیکن جب وہ بیمار ہوتا ہے تو ایسا نہیں ہوتا۔
متلی
اس مرض کے دوران زہریلے مواد کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس کے نتیجے میں ہر وقت متلی محسوس ہوتا ہے یا اس کی وجہ سے سوچنا پڑتا ہے۔
جگر کو زیادہ نقصان پہنچانے کے لیے یا فضلے میں خون بھی آسکتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع کی گئی تفصیلات پر، قارین اسباق سے اپنے معالج سے بھی ضروری ہے۔