0

کچی یا پکی ہوئی، گرمیوں میں کونسی پیاز کھانے سے بیماریاں ہوتی ہیں؟

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

پاکستان میں گرمیوں کا آغاز شروع ہوتا ہے اور ملک کے کئی سورج جموں میں آگ برسا رہا ہے، موسم گرما میں جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے انتخاب کیا جاتا ہے جو جسم کی گرمی کو مارتے ہیں اور اس سے نظام بہتر ہوتا ہے۔ اپنی

کچھ پھل اور سبزیوں میں کچھ ایسی خصوصیات ہوتی ہیں جو آپ کے جسم کو گرمی سے دودھ میں مدد فراہم کرتی ہیں، ان میں ایک پیاز سے۔

عمومًا لوگ گرمیوں میں دوپہر کے کھانے کے ساتھ کچی پیاز ہی اٹھاتے ہیں اور شروع کرتے ہیں کہ کچی پیاز کا موسم گرما کھانا ہے۔

لیکن آپ کو معلوم ہے کہ اس علم کو کیا کہتے ہیں؟

ایک طبی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کچی تیار کی گئی پیاز کا انتخاب کرنا گو کہ موسم بھی۔

کچی پیاز سینے میں جلن اور معدے میں تیزابیت کا بنتی ہے، اور پھر گرما میں نظام ہاضمہ کے مسائل سے پہلے ملاقات ہوتی ہے۔

ایک پرانے سے معلوم ہوا کہ کچی پیاز پر مشتمل کھانے سے سینے کی جلن، تیزابیت اور دھڑکن میں نمایاں ہوتا ہے، جب کھانے میں کچی پیاز شامل نہیں ہوتی، تو اس کھانے والے لوگوں میں اس قسم کی کوئی بیماری نہیں ہوتی۔ ہوتی ہے۔

پیٹ میں مسلسل اس طرح کی آوازوں سے معلوم ہوتا ہے کہ کچے کھانے سے مزید گیس پیدا ہوتی ہے، یہ فرمینٹی پیاز زیادہ مقدار میں ہو سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کچی پیاز کو ہضم کرنا بھی زیادہ مشکل ہوتا ہے اور یہ غذائی نالی کی پرت میں خارش پیدا کر سکتا ہے جس سے سینے میں جلن بڑھ جاتی ہے، اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کچی پیاز کھاتے ہیں۔ کی صحت پر فرق پڑ رہا ہے، تو آپ اس سے پرہیز کریں اور اس سے پکی ہوئی پیاز میں شامل ہوں۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع کی گئی تفصیلات پر، قارین اسباق سے اپنے معالج سے بھی ضروری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply