0

اپیل کرتا ہوں فوری بات چیت شروع کی جائے، اسے میری کمزوری نہ سمجھا جائے: عمران خان

تحریک انصاف کو ختم کرتے ہوئے پاکستان کو تباہ نہ کریں، ہم کو کہتا ہوں کہ میں صبر کروں، کوئی فکر نہ کرے تحریک انصاف ختم نہیں کرے گی: سابق فوٹو— فوٹو: اسکرین گریب
تحریک انصاف کو ختم کرتے ہوئے پاکستان کو تباہ نہ کریں، ہم کو کہتا ہوں کہ میں صبر کروں، کوئی فکر نہ کرے تحریک انصاف ختم نہیں کرے گی: سابق فوٹو: اسکرین گریب

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں فوری طور پر بات کرنا چاہوں گا، مجھے اپنی سختی کی بات نہیں ملک کی فکر ہے جو سب کو چاہیے، بات کی اپیل کو میری بات نہیں سمجھی۔ استعمال

ویڈیو لنک پر عمران خان کا کہنا تھا کہ واضح کردوں کہ میڈیا ٹاک اس کے لیے نہیں کہ میں پی ٹی آئی چھوڑ رہا ہوں، چاہتا ہوں کہ پوری قوم کیوں سمجھے کہ میری سیاست میں بڑی وجہ برطانیہ میں قانون ہے۔ حکمرانی تھی، ہمارے ملک کے اراکین اسمبلی کا بڑا کام اپنی مرضی کے مطابق کرنا ہے، پاکستانی کاملیے یوروپی برطانیہ اس کے لیے تھے کہ قانون اور انصاف تھا، ترقی یافتہ ممالک میں آپ کو آپ کو بلاوجہ تنگ نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کرپٹ نظام میں گزارے گئے گزارے کے لیے وہ نظام واپس نہیں جا رہے تھے، جب تک ریاست میں انصاف کا آٹا ملک نہیں بڑھ سکتا، 1996 میں تحریک انصاف، یہ نظریہ فلاحی، اسلامی فلاحی تھا۔ ریاست کا نظریہ قرار داد پاکستان سے لیا گیا ہے، اس وقت پاکستان میں غلامی، پولیس، گھر میں گھستی میں سارا گھر توڑ پھوڑ کا قصور وار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مکمل طور پر جنگل کا قانون نافذ کیا گیا ہے، کورکمان کے گھر جلانے کے 4 دن عدالت میں پتا چلا، وہ مذموم کی، کوئی کارروائی کے بعد اپنی فوج کے خلاف کارروائی کرے گی، فوج کو نقصان پہنچایا جائے گا۔ تو ملک آگے بڑھ رہا ہے، کنٹرول لائن سے ملک میں تحریک انصاف کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا، ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ پولیس خود گاڑی جلا رہی ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے 10 ہزار لوگ جیل میں ڈالے گئے ہیں، جبری طلاقیں آپ کے سامنے ہیں، ہم کہتے ہیں کہ 9 مئی کو فوج کے ساتھ میں پی آئی ٹی چھوڑتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جب میں اس دن میں سختی سے بات کرنا شروع کر رہا ہوں اور عملی باتوں کے لوگ جب بات کرتے ہیں تو بات چیت کے سلسلے میں کانپنا شروع کرتے ہیں، اپیل کرتا ہوں کہ فوری طور پر بات کرنا چاہوں، مجھے۔ سختی کی نہیں ملک کی فکر ہے جو سب کو آگے بڑھنا ہے، بات کی اپیل کو میری بات نہیں کہی جائے، یہ کیا ہے کہ یہ کوئی حل نہیں، قوم کو کہتا ہوں کہ میں کوئی فکر نہیں کرتا، کوئی فکر نہ کرے۔ تحریک انصاف ختم نہیں

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک خوشی میں حقیقی آزادی کے لیے جدوجہد کرتا ہے، مجھے اس وقت اپنے ملک کی فکر ہے، مالیاتی مارکیٹ میں 308 کا پورا پورا اترنا، گھنٹی بجنی چاہی، پی ڈی ایم زبانی کو کیوں فکر نہیں؟کیونکہ ان کے آپ میں سے باہر ہیں، جب تحریک انصاف کی حکومت 130 روپے منہگا ہوئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میں تو ملک سے جانا ہی نہیں چاہتا، ای سی ایل کو فرق پڑتا ہے جن کی قطاریں باہر نکلتی ہیں، جبری طلاقیں، پکڑ دھکڑ، مارپیٹ سے نفرت بڑھ جاتی ہے، تحریک انصاف کو ختم کر دیتے ہیں۔ پاکستان کو تباہ نہ کریں، اس وقت جب ملک کے تمام ادارے اکٹھے ہوتے ہیں، سب سے بڑی جماعت وہ سب دیکھے اور مسئلے کا حل نکالیں، ڈنڈے مار کر مسئلہ حل نہیں ہوتا، مسئلہ کا قانون کی حکمرانی اور اداروں کو ٹھیک کرنا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply