0

کوسو کو سربیا کا دل کہنے پر مایہ ناز ٹینس پلیئر جوکووچ کو تنقید کا اجلاس

جوکووچ فرینچ نے پہلے میچ جیتنے کے بعد کیمرا کے لینس پر لکھا تھا کہ 'کوسوو سربی کا دل'— فوٹو: سوشل میڈیا
جوکووچ فرینچ نے پہلے میچ جیتنے کے بعد کیمرا کے لینس پر لکھا تھا کہ ‘کوسوو سربی کا دل’— فوٹو: سوشل میڈیا

کوسوو کی اولمپک کمیٹی نے مایہ ناز ٹینس پلیئر نوواک جوکووچ کی طرف سے کوسو کو سربیا کا دل کرنے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹینس کے خلاف تادیبی کارروائی کا جائزہ لیا گیا۔

سربیا کے ٹینس سپا نوواک جوکوچ کے خلاف فرینچ سروس میں کمپنی کے موقع پر دلہہ طور پر کوسو ‘بیا کا کہنے پر کارروائی کی جا رہی ہے۔

جوکووچ فرینچ نے پہلے میچ جیتنے کے بعد کیمرا کے لینس پر لکھا تھا کہ ‘کوسو سربی کا دل’۔

اسی روز کوسو میں سربین کے ساتھ جھڑپوں کے نیٹو کے امن دستوں میں شامل 30 زخمی زخمی ہو گئے۔

میچ کے بعد ایک بیان کے ذریعے اپنے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے نوواک جوکوچ کہنا تھا کہ وہ بھی کسی تنازع کے خلاف ہے۔

دوسری کوسو اور کہلمنپک کمیٹی کے صدر کا کہنا تھا کہ ایک اسپورٹ پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے ایک آپ جو پھر سربین قوم پرستی کے پرستیگنڈا کو آگے بڑھایا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ انتہائی دیدہ دلیری دو ممالک کے درمیان جاری تنازعہ میں اپنے آپ کو تناؤ پیدا کرنے کے بعد بھی کسی قسم کی شرمندگی کا اظہار نہیں کرتے۔

کوسو اولمپک کمیٹی کے صدر نے اولپمک کمیشن سے مشورہ کیا ہے کہ جوکوو کے خلاف قوائد اور ضوابط کی مخالفت پر تادیبی کارروائی کی کارروائی

یاد رہے کہ کوسوو ہی میں شمالی سربین کی حمایت یافتہ حکومتوں کے انتخابات کے بعد پرتشد مظاہرے کے نتیجے میں تباہی ہوئی تھی جس کے نتیجے میں مشتعل لوکل میونسپل کی عمارت میں مقامی طور پر بھی شامل کیا گیا تھا جب کہ کئی جگہوں پر علی کی پولیس اور انتظامیہ نے شرکت کی۔ امن دستوں کے ساتھ جھڑپیں بھی۔

حالیہ حالات کے نظریہ کوسوو 99-1998 میں فسادات کو خوف پیدا ہوا جس سے 10 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔

یہ بھی یاد رہے کہ کوسو بنیادی طور پر البانوی نسل پر مشتمل علاقہ ہے جو 2008 میں اپنی آزادی کے اعلان سے قبل سربیا میں ایک ریاست کے طور پر شامل ہے۔

سربیا کی جانب سے کوسوو کو ایک آزاد ملک تسلیم نہیں کیا گیا ہے جبکہ امریکہ کے ساتھ دنیا بھر میں 100 سے زائد ممالک کوسوو آزاد اور خودمختار ملک تسلیم کر رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply