0

ورزش کو معمول بنانے کے فوائد کیا ہیں؟

ورزش کرنے کی عادت بہت زیادہ ثابت ہوتی ہے / فائل فوٹو
ورزش کرنے کی عادت بہت زیادہ ثابت ہوتی ہے / فائل فوٹو

ورزش کو صحت کے لیے جذباتی تصور کیا جاتا ہے اور فٹنس کا علاج بھی ممکن ہے۔

ورزش اچھی صحت کے 5 عناصر میں توازن پیدا کرتا ہے۔

ورزش کو معمول سے جسمانی فٹنس کے ساتھ صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔

ورزش کرنے سے فائدہ حاصل کرنے والے آپ کو ضرور پسند کریں

جسمانی وزن کو کنٹرول کرنا آسان ہوتا ہے۔

ورزش سے طاقت کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے جبکہ طاقت میں طاقت کی روک تھام بھی ہوتی ہے۔

اسی طرح ورزش جسمانی وزن میں کمی بھی فراہم کرتی ہے۔

جب آپ عورت کو جسمانی طور پر جسمانی طور پر لے جاتے ہیں تو اس سے غذا والی کو جلانے میں مدد ملتی ہے۔

امراض قلب سے تحفظ ہے۔

ورزش کرنے سے جسم کی صحت کو نقصان پہنچتا ہے جس سے کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے جس سے امراض قلب متاثر ہوتے ہیں۔

دیگر امراض کو دور

ورزش کرنے کی عادت میٹابولک امراض، دماغ اور فالج جیسے امراض سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

مزاج سکون ہوتا ہے۔

جذباتی جذبات سے متعدد دماغی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جو خوشی کا احساس دلانے میں مدد فراہم کرتے ہیں جب کہ بے چینی یا جذبات کم ڈپریشن سے بھی تحفظ ہوتا ہے۔

ورزش کرنے سے شخصیت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جس سے اعتماد بھی بڑھتا ہے۔

توانائی پیدا کرنا

ورزش کو معمول سے مسلز مضبوط بنانے اور جسمانی خلیات کو آکسیجن اور غذائی اجزا کی فراہمی بڑھ جاتی ہے۔

اس کے نتیجے میں جسم میں توانائی پیدا ہوتی ہے اور روزمرہ کے کاموں کے دوران تھکاوٹ نہیں ہوتی۔

اچھی طرح سے خریدنا

ورزش کو معمول بنانے سے رات کو نیند بہتر ہوتی ہے۔

درحقیقت ورزش کرنے سے رات کو بستر پر لیٹنے کے بعد جلد میں مدد آپ کی نیند کا معیار بھی بہتر ہوتا ہے۔

ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔

ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے ورزش کا کردار بہت زیادہ اہم ہوتا ہے۔

عمر میں اس کے ساتھ مسلز کا حجم بڑھ جاتا ہے، جس سے انجریز اور آپ کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ورزش کو معمول بنانے سے مسلز کو عمر بڑھنے کے لیے مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے جبکہ اس کی موٹائی بھی ہوتی ہے۔

زندگی کی مدت میں اضافہ ہوتا ہے۔

مشقت سے زندگی گزارنے میں مدد ملتی ہے اور جلد موت کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

اس مقصد کے لیے ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ کی معتدل مزاجی کو معمول بنانے کی کوشش کریں۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع کی گئی تفصیلات پر، قارین اسباق سے اپنے معالج سے بھی ضروری ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply