0

مچھر صرف آپ کو ہی کیوں کاٹتے ہیں؟ نئی تحقیق میں دلچسپ انکشاف

ایک تحقیق میں یہ دعویٰ سامنے آیا ہے / فائل فوٹو
ایک تحقیق میں یہ دعویٰ سامنے آیا ہے / فائل فوٹو

انسانوں نے جذباتی انداز میں جواب دیا کہ اس نے خاص طور پر مچھروں کو اپنی طرف سے اتارتا ہے۔

یہ جز ایک مرکب مرکب جو پنیر یا دودھ میں پیا جاتا ہے۔

یہ دعویٰ امریکہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔

کرنٹ بائیولوجی میں شائع تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی تھی کہ انسانی جسم کیسی مہک مچھروں کے لیے زیادہ پرکشش ہوتی ہے۔

اس مقصد کے لیے ایک شیشے کے پنجرے کو استعمال کیا گیا جس میں سیک آرا کی تعداد میں افریقی ملیریا مچھر قید کی جگہ لے لی گئی۔

نام کے برعکس یہ مچھر ملیریا نہیں دیکھتے۔

اس کے بعد 8 افراد کے ایک خیمے سے منسلک کیا گیا مچھروں پر بو کے اثرات کی جانچ پڑتال کی جانچ پڑتال کے نتیجے میں۔

محققین نے کہا کہ مچھلی کے انسانی جسم کی طرف لپکتے ہیں خاص طور پر کاربو آکسیلک ایسڈ شامل بٹیرک ایسڈ کی بو ان کو زیادہ صبر کرتی ہے۔

butyric ایسڈ ایک ایسا فیٹی ایسڈ ہے جو انسان کے معدے میں پائے جاتے ہیں جبکہ قدرتی طور پر مکھن، سخت پنیر، دودھ، دہی اور کریم میں بھی ختم ہوجاتا ہے۔

دوسری طرف مچھر والے انسانوں کی طرف زیادہ توجہ نہیں دیتے جن کی وجہ سے کاربو آکسیلک ایسڈ کی کمی ہوتی ہے۔

درحقیقت ماہرین نے بتایا کہ ٹی ٹری آئیل میں کہنے والے ایک جز monoterpenoid eucalyptol کی مہک مچھروں کی پسند نہیں ہوتی۔

یہ مرکب عمری طور پر ماؤتھ واش اور کھانسی کے سرپ ​​میں کافی استعمال ہوتا ہے۔

جونز ہوپک بلومبرگ پبلک اسکول آف مارکیٹ آف کی اس تحقیق میں شامل ماہرین نے کہا کہ ہمیں محلول مل کو تیار کرنے میں مدد ملے گی جو مچھروں کو مارنے یا ان سے دور رکھنے میں مدد فراہم کر سکیں۔

اس سے قبل مئی 2023 میں ورجینیا ٹیک کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ اگر آپ مچھروں کو خود سے رکھنا چاہتے ہیں تو ناریل کی مہک مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

اس تحقیق میں یہ دیکھا گیا تھا کہ مختلف خوشبو والے صابن کس حد تک لوگوں کو مچھروں سے ملے یا ان کا شکار بنانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق ایک فرد کی جسمانی مہک 350 سے زائد مختلف کیمیکلز کے امتزاج کا نتیجہ ہوتا ہے، جن میں سے کچھ کیمیکلز ہمارا جسم بنتا ہے جبکہ ہمارے اندر موجود دیگر بیکٹریا۔

ہر فرد کے جسم میں جیسے کیمیکلز آپ کی مقدار مختلف ہوتی ہے جس میں کچھ افراد مچھلیوں کا شکار ہوتے ہیں۔

اس تحقیق میں 4 افراد کو شامل کرنے والے انہیں 4 مختلف صابن استعمال کرتے ہیں۔

تمام صابنوں میں لیمون نامی مرکب موجود تھا جو ترش پھلوں میں ختم ہوجاتا ہے اور اسے مچھلیوں کو دور رکھنے میں مددگار تصور کیا جاتا ہے۔

لیکن صابنوں میں اس کی موجودگی سے لوگ مچھروں کے لیے زیادہ پرکشش بن جاتے ہیں۔

مجموعی طور پر محققین نے 4 کیمیکلز کو مچھروں کو آپنے والا قرار دیا جبکہ 3 انہیں دور رکھنے میں مؤثر قرار دیے ہیں۔

لیکن ناریل کی مہک کو مچھروں کو دور رکھنے کے لیے سب سے زیادہ مؤثر رابطہ کیا ہے۔

محققین کے مطابق ثابت ہوتا ہے کہ مچھر ناریل کی مہک کو پسند نہیں کرتے تو اس کے پھل والی مصنوعات جیسے تیل کے استعمال کے نتائج حاصل کرنے کے لیے بہترین ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنیل سائنس میں شائع ہوئے اور محققین کا کہنا تھا کہ اسنل سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply