0

سوال پوچھنے سے سوال پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

اس عادت سے بینائی پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں یہ جاننا ضروری ہے / فائل فوٹو
اس عادت سے بینائی پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں یہ جاننا ضروری ہے / فائل فوٹو

موجودہ حالات میں لوگ کافی زیادہ وقت اپنے فونز، ٹیبلیٹس اور فونز کی سکرین پر گفتگو کرتے ہوئے۔

لیکن اس عادت سے بینائی پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

طبی ماہرین کے مطابق فونز، کمپیوٹرز اور دیگر ڈیٹا کو استعمال کرنے کے لیے ہمارے اراکین کو خصوصی صلاحیتوں کی ضرورت ہوتی ہے، جیسے کہ ڈاکٹر کی حرکت، ایک سے دوسری پوزیشن میں منتقلی، توجہ دینا اور دیگر۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے کمپیوٹر اور کمپیوٹر ڈیزائنز کے ڈیزائن کے لیے خاص طور پر بہت زیادہ وقت انہیں دیکھنے کے لیے نہیں ہے۔

لیکن اب ڈیوٹیرز سے خود کو دور رکھنا ممکن نہیں۔

تو یہ جاننا ضروری ہے۔

تلاش پر روشنی اور ڈیٹاز کی نیلی

آپ کے فون، ٹیبلیٹ اور لیپ ٹاپ کی سکرین سے خارج ہونے والی روشنی حیران کن حد تک ہوتی ہے جس کا آپ کو نیلا تصور بھی نہیں ہوتا۔

یہ روشنی انڈیکس کی سکرین کو اتنا روشن کر دیتی ہے کہ ہم انہیں دن کی روشنی میں بھی دیکھ سکتے ہیں اور رات کے وقت بھی وہ کسی کو روشن کرتے ہیں کہ آپ اس دن کی روشنی سے حد تک خوشی محسوس کر سکتے ہیں۔

اس روشنی سے ہمارے جسم کو سگنل ملتے ہیں کہ یہ جاگنے کا وقت ہے اور اسی رات کو پہلے ڈیوٹی کے ذریعے استعمال کرنے کی عادت کو نقصان پہنچانے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔

2018 میں ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ فونز سے خارج ہونے والی روشنی میں جذباتی ہونے کی وجہ سے اس کی وجہ سے کیمیکل پیدا ہوتا ہے جس سے خلیات کو نقصان پہنچتا ہے۔

اس کے نقصانات کے نتیجے میں بینائی میں بڑے بلائنڈ اسپاٹس بنتے ہیں جو علامتی طور پر تنزلی کی تمیز کرتے ہیں، یہ ایک بیماری سے اندھی پن کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تحقیقی ٹیم نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ اندھیرے میں ان کو ڈیٹا استعمال نہ کریں کیونکہ اس وقت زیادہ نیلی روشنی میں داخل ہوتا ہے۔

دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ کو اس بات کا یقین ہے کہ آپ خود کو مستقل نقصان نہیں پہنچا سکتے لیکن زیادہ دیر تک اسکرین کو دیکھنے سے اس بات پر آگے بڑھتا ہے، جس سے لوگوں کو بینائی کی بات ہو سکتی ہے۔

نیلی روشنی سے ہٹانے پر بھی پڑنے والا ایک عام مسئلہ ہے جس میں بینائی دھننے، کسی چیز میں داخل ہونے کا احساس، خارش، درد اور آرام جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق بہت وقت تک اسکرین پر حملہ کرنے سے بیماری کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پلک جھپکنے سے ان کے بارے میں بات کرتے ہیں کہ جس سے نمی اندر آئے ہیں۔

اگر آپ لوگوں میں آنسوؤں کی مقدار کم ہو جائے تو خطرے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

تو کیا فون کا ڈارک موڈ کے لیے بہتر ہوتا ہے؟

ٹیکنالوجی کی جانب سے فون یا ایپس ڈارک موڈ کو بینائی کے لیے مفید قرار دیا جاتا ہے لیکن یہ واقعی درست ہے؟

سائنس کے مطابق اس کی بات پر ہے کہ آپ جس کے گھر میں انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہیں، وہاں روشنی دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ڈارک موڈ والے مقام کے لیے تو بالکل بہتر ہے لیکن مکمل تاریک گھر میں لائٹ موڈ کو روشنی دینا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈارک موڈ یا فون کا نائٹ موڈ ان ایبل کے علاوہ کسی حد تک ماحول پیدا کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ نائٹ موڈ کو استعمال کرنے پر ہمارے اردگرد کی روشنی پیدا کرنے میں زیادہ مدد ملتی ہے جس سے کوئی بات ہو جاتی ہے اور اس کے مواد کو پڑھنا پڑتا ہے۔

کیا زیادہ وقت اسکرین کے سامنے پیش کرنے سے خراب ہو جاتی ہے؟

اس سوال کے جواب کے لیے ابھی کوئی خاص تحقیقی کام نہیں ہوا اور ابھی کچھ معلوم ہے۔

مثال کے طور پر جن افراد کے قریب کی نظر ہوتی ہے وہ اسے بتانے کے لیے زیادہ قریب سے پڑتی ہے جس سے اس نظریے پر زیادہ روشنی ڈالی جا سکتی ہے یا نیل کو زیادہ دباؤ پڑتا ہے، لیکن آپ کو مزید ضرورت نہیں ہے۔ استعمال

آپ کے بچے یا نوجوان جن کی بینائی کی نشوونما ہو رہی ہے، ان کی نظر میں مزید ہونا کچھ زیادہ نہیں ہوتا۔

کس طرح محفوظ رکھا جائے؟

دن بھر میں گھنٹے اسکرین کے سامنے آنے سے بینائی کو مستقل نقصان پہنچتا ہے یا نہیں، اس سے آسان عادات سے کئی لوگوں کو تحفظ فراہم کرنا ممکن ہے۔

فون کو الگ سے کچھ دور رکھیں

اپنے فون کو کسی دور سے دور رکھیں آپ کو کتاب پڑھتے ہوئے پڑھتے ہیں، اس سے آپ کو بہت زیادہ توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

فونٹ بڑے اعتراضات

ڈیٹاز میں فونٹ کے سائز کو بڑا کرنا ممکن ہوتا ہے جس سے دیکھنے کے دوران فریقین پر زیادہ مواد نہیں بڑھتا۔

20-20-20 اصول کو کرنا

ہر 20 منٹ کے کام کے بعد اپنی طاقتوں کو 20 سیکنڈ کے لیے 20 فٹ دور کسی چیز پر گھمانا

اس سے پر پڑنے والا کم ہوتا ہے۔

ایک سے ایک یا 2 گھنٹے قبل سکرین سے دوری اختیار کی منظوری

یہ صرف نہ صرف کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے بلکہ اس سے تناؤ میں کمی آتی ہے جبکہ اس کا معیار بھی بہتر ہوتا ہے۔

پلک جھپکنا

جب ہم اسکرینوں کو گھورتے ہیں تو پلک جھپکنا بالکل نشان زد ہیں۔

یہ یاد رکھنا ممکن ہے جھکنا مشکل ہے لیکن پلک کو یقینی بنانے کی کوشش کرنا کافی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع کی گئی تفصیلات پر، قارین اسباق سے اپنے معالج سے بھی ضروری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply