0

سعودی عرب اور ریاست کا 2018 سے معطلی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ

سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم کی وزیر اعظم سے ملاقات میں ہم خیالی تعلقات کو پرانی حالت میں بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا: سعودی وزارت خارجہ
سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم کی وزیر اعظم سے ملاقات میں ہم خیالی تعلقات کو پرانی حالت میں بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا: سعودی وزارت خارجہ

سعودی عرب اور ریاستی تنازعہ 2018 کے لیے معطل ہونے والے سفارتی تعلقات کی مکمل رضامندی ظاہر کر رہے ہیں۔

سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادے محمد بن سلمان اور کینیڈین وزیر اعظم جس کی ٹوڈیو کی ملاقات کے دوران بات چیت کے دوران دونوں سربراہ نے کہا کہ بات چیت کے دوران دونوں سربراہان نے کہا کہ تعلقات میں بہتری کا فیصلہ کیا ہے۔

کینیڈین صدر کا کہنا ہے کہ بینک ایشیا پیسیفک اکنامک کو (اے پی ای سی) کی سائیڈ لائن جسٹن ٹروڈو اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ملاقات ہوئی، تعلقات کی سلامتی کا فیصلہ کیا گیا، کی طرف سے سعودی عرب۔ عرب پر تجارتی پابندیاں بھی ممکن ہو جائیں

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں سعودی عرب میں ایک اہم عالمی پلیئر ابھر کر سامنے آیا ہے، سعودیہ نے سوڈان میں پھنسے کینیڈینز کے انخلا میں ہماری مدد کی اور وہ سوڈان کے حل تلاش کرنے کے لیے بھی کردار ادا کر رہے ہیں۔ ۔

کینیڈین وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی معاملات اور مسائل کے حل کی تلاش کے لیے ہمیشہ ایک دوسرے کا سہارا لینا ضروری نہیں، ہمیں لوگوں سے بات چیت کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ 18 سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد خطے کے تمام مغربی ممالک کے درمیان اختلاف رائے کا اظہار کیا گیا ہے۔

کے بعد ازاں سعودی عرب میں دفتر خارجہ کی طرف سے عربی زبان میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تلخیاں پیدا ہوئیں، جس میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے افراد کی حمایت کی گئی۔

سفارتخانے کے ٹوئٹ کے بعد سعودی عرب نے اپنے سفیروں کو واپس بلوا لیا تھا، جبکہ کینیڈین سفیر کو ملک چھوڑنے اور نئی تجارت پر پابندی عائد کر دی گئی۔

تاہم اب دونوں ممالک نے واپسی کی سطح سے تعلقات کو بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply