
ریاست منی پور میں حالات بدستور کشیدہ ہیں اور فسادات میں اب تک 50 سے زائد افراد کی تصدیق ہوئی ہے۔
ہندوستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی فسادات کے بعد مقامی ریاست نے شرپسندوں کو گولی مارنے کا حکم دیا۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حالات پر قابو پانے کے لیے 10 ہزار سے دس ہزار لمبی اور پیرا ملٹری پولیس سے باہر نکل گئے ہیں جب کہ پورے کرفیو نافذ کرنے والے نہیں ہیں۔
ریاست میں ٹرین بند اور پیر تک انٹرنیٹ سروسز بھی معطل ہیں، اس کے علاوہ 7 مئی تک پروازیں بھی معطل ہیں اور امتحانات بھی روکے گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق پاکستان کے مختلف فریقوں میں پاکستانیوں کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے 7 افراد کو ہلاک کیا گیا جس کے بعد اراکین کی مجموعی تعداد 54 ہے جبکہ فسادات میں مرنے والے خواتین بھی شامل ہیں۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ریاست کے ضلع چورا چاند پور کے ہسپتال میں 16 اور جواہر لعل نہروسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز امپیل میں 15 لاشیں مردہ خانہ میں بتائی گئی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فسادات میں زخمی افراد بھی شامل ہیں، کئی گاؤں، گاڑیوں، مندروں اور گرجا گھر کو آگ لگائی۔
ہندوستانی وزرات دفاع کے مطابق آپر سے 13 ہزار افراد کو فوجی کیمپوں اور دیگر محفوظ مقامات پر جگہ دی گئی۔