0

دوہر کو 30 منٹ سے زیادہ کی عادت صحت پر کیا اثرات مرتب کرتے ہیں؟

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں آئی / فائل فوٹو

بہت زیادہ بہت کم نیند کو مختلف موٹاپے اور امراض کا خطرہ یا خطرہ سمجھا جاتا ہے لیکن اس کے دوران یہ مثبت یا منفی صحت کے اثرات مرتب کرتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

جرنل موٹاپے میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دوپہر کو 30 منٹ کی عادت سے موٹاپے اور میٹابولک سینڈر (بلاڈاؤنٹر اور بل شوگر کی سطح میں توازن دیگر مسائل) تجویز کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تحقیق میں آپ کے ساتھ کیا گیا ہے کہ دوپہر کو اس وقت تک پہنچنے والے افراد میں زیادہ وزن، بل شوگر اور کمزوری کی سطح پر جیسے مسائل نظر آتے ہیں خراب صحت کا عندیہ۔

اس تحقیق میں 3275 افراد کو کیا گیا تھا اور ان کی دوپہر کی نیند کے دوران جسم سے ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ 30 منٹ سے کم وقت کے عادی افراد کے موٹاپے یا میٹابولک سینڈر کا خطرہ نہیں بڑھتا۔

اسی طرح 30 منٹ سے زیادہ وقت تک قیلولہ کرنے والے افراد کے وزن میں ایک حصہ 2.1 فیصد بڑھ جاتا ہے جبکہ میٹابولک سینڈروم کا خطرہ 8.1 فیصد بڑھ جاتا ہے۔

محققین نے کہا کہ لوگوں کو قیلولے کے فوائد کے لیے اس دوران نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دوپہر کی موت کا مختصر دورانیہ صحت کے لیے بہترین ہوتا ہے۔

اس سے قبل اپریل 2023 میں اسپین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں نے بتایا کہ 30 منٹ زیادہ وقت تک قیلولہ کرنے سے دل کی دھڑکن کی ترتیب سے عارضے سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

یہ دل کا ایسا عارضہ ہے جس کا دنیا بھر میں 4 کروڑ سے زائد افراد کر رہے ہیں جبکہ اس سے فالج کا خطرہ 5 گنا بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں ساتھ کیا گیا کہ دوپہر کو 30 منٹ یا اس سے زیادہ وقت تک والے افراد میں دھڑکن کی ترتیب کا خطرہ دوگنا بڑھ جاتا ہے۔

چند منٹ کا قیلولہ کرنے میں یہ خطرہ کم ہوتا ہے۔

محققین نے یہ بھی بتایا کہ دوپہر کی نیند کا بہترین وقت 15 سے 30 منٹ کے درمیان ہوتا ہے۔

دوپہر کو زیادہ وقت تک رات کے محقق کی وجہ سے متاثر ہوتا ہے جو جسم کی پوری گھڑی کو نقصان پہنچاتی ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply