
پارلیمانی قانون وزیر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ حکومت کو ججزکا ماننے سے چار کا پابند کیا، دو کا فیصلہ منظور ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹِل‘ میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ کل صبح حکومتی اتحاد کا جواب بھی جمع ہوا، حکومت اور پی ٹی آئی کمیشن میں اختلاف رائے کی تاریخ پر، 1997 تک۔ میں آرام ایک ہی روز میں
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ حکومت کو پابند کیا گیا ہے کہ ہم چاروں ججوں کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں، ہماری مجبوری ہے کہ مان تینوں کا فیصلہ نہیں کرنا چاہتے۔ میں کوئی بڑا معاشی دھماکا ہو، تجویز کرتا تھا کہ بجلی کے بعد اتحادیوں کی کونسل سے پارلیمنٹ ختم۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے کہا کہ اسمبلیاں 14 مئی سے پہلے ختم کرنے کا یقین کرائیں، پی ٹی آئی نے کہا کہ لیڈر شپ کا حکم ہے کہ ہم 14 مئی کو خاموش ہیں، ہم پر یقین کر لیں گے۔ صاف صاف
ان کا کہنا تھا کہ ہماری عدلیہ کی تاریخ میں بل پر امتناع کی مثال نہیں دے سکتے، پارلیمنٹ کارروائی کا ریکارڈ نہ دیا جائے یا اس سے متعلق کوئی فیصلہ نہ دیا جائے، صدر اور اس سے متعلق آئینی انتخاب میں انتخاب تک ہی رہ سکتے ہیں۔ صدر ممنون ہیں تو صدر قائم مقام صدر بن جائیں۔