0

بلاول بھٹو زرداری اور بھارت وزیر اعظم افریقہ شنکر کے درمیان مصافحہ

ہندوستانی ریاست گووا ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم بلاول بھٹو اور ان کے ہندوستانی ہم منصب میں شنکر کے درمیان مصافحہ ہوا۔

ہندوستانی وزیرخارجہ کی طرف سے وزرائے خارجہ کونسل میں عشائیہ دیا گیا، اس موقع پر پاک بھارت وزرائے خارجہ کے درمیان مصافحہ ہوا۔

وزیر اعظم بلاول بھٹو زرداری عشائیے میں سب سے بلاول بھٹو کے آخر میں منظر پر شنکر نے اپنی نشانی پر اپنا ہاتھ ملایا، دونوں وزرائے خارجہ نے مصافحے کے دوران خیر مقدمی کلمات کا تبادلہ کیا، بلاول زرداری سے۔ پہلے روسی وزیر خارجہ عشائیہ کی تقریب میں باؤلر، بٹ اور روسی وزیر خارجہ ملاقات میں عشائیہ میں تشریف لے گئے۔

وزیرِ اعظم بلاول بھٹو زرداری شنگھائی تعاون تنظیم کی طرف سے اگلے مرحلے میں شرکت کے لیے بھارت کے ساحلی شہر گوا میں ہیں، جہاں کچھ دیر پہلے اُن کے روسی ہم منصب سے ملاقات کی۔

ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق صدر پاک روس تعلقات، دونوں ممالک کے درمیان فوقیت اور عالمی اُن کے درمیان تعاون اور توانائی کے تعاون سے تعاون پر اتفاق کرتے ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے بند کمرہ اجلاس میں رکن اسمبلی میں فریقائی گردی اور اشتراک جیسے بات چیت پر بات چیت

بلاول بھٹو زرداری 2011 کے بعد بھارت کا دورہ کرنے والے پہلے پاکستانی وزیر خارجہ۔ بلاول کی ہندوستان وزیر خارجہ ایس شریک شنکر کے ساتھ دو طرفہ ملاقات نہیں ہے۔

بھارت کے ممتاز صحافی سوہا سنی حیدر نے بلاول بھٹو کو قرار قرار دیا۔

ہندوستانی وزیر دفاع ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ راجہ کا میزبان ملک تمام رکن ممالک کو قبول کرنے کی دعوت دیتا ہے، قانونی پروکولٹو۔

ہندوستانی میڈیا کا بھی ملاجلا ردِ عمل ہے تاہم عمومی رائے ہے کہ بلاول بھٹو کی اور کمپنی میں پاک بھارت تعلقات کی بحالی کی طرف بہتر ہے۔

غیر ملکی تخلیق کاروں کا کہنا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم سازی کرتا ہے جو پاکستان کے لیے تجارت، رابطوں اور توانائی کے شعبوں میں بہت اہمیت رکھتا ہے، پھر یہ اس تنظیم کی چین کی قیادت، پاکستان کا اہم اتحادی ہے۔ اس فورم کے سرکردہ میں بھی جس کا پاکستان کے ساتھ اشتراک ہو رہا ہے، اس کے لیے کمپنی میں شرکت نہیں کرنا پاکستان کے سیاسی نظریات میں نہیں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply