0

ایشیا کے مختلف حصوں کے درجہ حرارت میں اضافہ

مختلف ممالک میں گرمی کی شدت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے / تصاویر
مختلف ممالک میں گرمی کی شدت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے / تصاویر

ایشیا کے مختلف موسم گرما کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ سے یہ بات درست ثابت ہو سکتی ہے کہ یہ دنیا کا گرم ترین سال ہے۔

ایل نینو موسمیاتی نتائج کے آغاز نے براعظم ایشیا کے جنوبی حصے میں درجہ حرارت کو ریکارڈ کی سطح پر ادا کیا۔

ویتنام میں اتوار کو اس ملک کی تاریخ کا سب سے درجہ حرارت 44.2 سینٹی حصہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ اس کے نئے آنے والے ملک لاؤس میں بھی ریکارڈز حصہ کا حصہ ہے۔

فلپائن میں درجہ حرارت بڑھنے کے بعد اسکولوں کے اوقات میں کمی ہوئی ہے۔

تھائی لینڈ کے شمالی اور وسطی ممالک میں گزشتہ ہفتے درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہے جس میں بجلی کی طلب میں ریکارڈ کیا گیا۔

خیال رہے کہ نینو ایک موسمیاتی درجہ بندی ہے جس کے نتیجے میں بحری جہاز کے پانی کا بڑا حصہ معمول سے زیادہ گرم ہے اور زمین کے مجموعی درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

اس موسمیاتی صورتحال سے ارجنٹینا اور امریکہ کے خشک سالی سے جنوبی کو ریلیف مل سکتا ہے لیکن ایشیا اور آسٹریلیا کے بیشتر کو شش گرم اور خشک موسم کا دورہ ہو رہا ہے۔

اس موسمیاتی اثر سے کافی، چینی، پام آئل اور کوکو کی فصلوں کو بھی موسم کا نقصان کا خدشہ۔

ملائیشیا کے کچھ لوگ بارشوں میں 40 فیصد کمی کا ایک حصہ ظاہر کیا جا رہا ہے جس سے پام آئل کی پیداوار متاثر ہو جاتی ہے اور دنیا میں خوردنی کی قلت بڑھ جاتی ہے۔

ایشیا کے دیگر خطوط جیسے چین، بھارت اور بنگلہ دیش میں گزشتہ چند مقامات کے درجہ حرارت میں نمایاں دیکھنے میں آیا۔

چین کے ساتھ یوننان کو گزشتہ ماہ خشک سالی مل گئے

اپریل میں بھارت کے مختلف علاقوں میں درجہ حرارت بڑھنے کے بعد ہیٹ ویوز الرٹ جاری ہو گئے اور کچھ ریاستوں میں اسکولوں کو بند کر دیا گیا جبکہ ایک علاقے میں 11 افراد ہیٹ اسٹروک سے نکل گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply