0

ایس سی او اجلاس میں مشاورت سے شرکت کی، میں کوئی پلیٹ فارم چھوڑنے کا حامی نہیں: بلاول

شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کا بیانیہ دنیا کے سامنے رکھا اور بھارت کو اسی زبان میں جواب دیا: وزیر اعظم— فوٹو: فائل
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کا بیانیہ دنیا کے سامنے رکھا اور بھارت کو اسی زبان میں جواب دیا: وزیر اعظم— فوٹو: فائل

وزیر اعظم بلاول بھٹو نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کا بیانیہ دنیا کے سامنے رکھا اور بھارت کو اسی زبان میں جواب دیا۔

علاقائی کمیٹی برائے امور خارجہ میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستانیوں کے بارے میں بات کرنے والے منفی پرگنڈے کی نفی کی، بھارتی ہم منصب کا رویہ ورانہ تھا، مہمان میں مہمان تھا۔ کی جانب سے طلب کیے گئے کچھ ایشوز نے جواب دیا، ایس سی اور اجلاس میں تمام سیاسی پارٹی کی کمپنی میں، کوئی بھی پلیٹ فارم چھوڑنے کا حامی نہیں ہے۔

بلاول نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں ایک کمپنی میں بہت مشکل کا فیصلہ کیا گیا تھا، پہلی بار ہمیں پتا چلا ایس سی اور بھارت ہو رہا ہے تو مجھے پسند نہیں کیا گیا، ہم نے دفتر خارجہ میں اس کا انتخاب کیا ہے۔ ایس سی اور فورم کی بانی روس اور ہمارا دیرینہ دوست چین، بھارت نے پارٹی پروٹوکولز کے ساتھ ایس سی اور کی میزبانی کی۔

انہوں نے کہا کہ شنائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پہلے ہم نےتفصیلی خوبصورتی کی،اتھادی کمپنی سے تعلق رکھنے والے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ اچھا فیصلہ تھا، میزبان ملک کامنصوبہ پلیٹ فارم کومقاصدکیل کا استعمال کریں، اس کے لیے ہمارے میزبان نے کچھ مسائل کا ذکر کیا۔ کیا تھا، ہم نے بھی پاکستان کا مؤقف سامنے رکھا، بھارت کے بانیےکامنہ توڑجواب یہ تھا کہ وہاں انہیں بتانے والے بیٹے کا بیٹا ہوں، ہم اصولی طورپرچاہتےہیں کہ آپ کاحل کرتےہیں۔

وزیر اعظم کے بعد بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارے میزبان نے پاکستان سے متعلق انتہائی غلط الفاظ کا استعمال کیا۔

بلاول نے بتایا کہ سربراہی اجلاس سے متعلق ابھی فیصلہ کیا جائے گا کہ پاکستان سربراہی اجلاس میں کس کمپنی کی کمپنی کی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply