
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ اکیڈمی کے لیے بس کا کرایہ بھی نہیں ہوتا، پیڈل جایا کرتا تھا اور کبھی بس رش کی وجہ سے کرائیے نہ دے کر پیسے بچائے سموسے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی ) کے یوٹیوب چینل پر بابر اعظم کا انٹرویو کیا گیا جس میں اعظم کو اپنے کرکٹ اتارنے کے دوران پیش آنے والے نتائج پر بات کرتے ہوئے دیکھا۔
کالم انٹرویو کے دوران بابر اعظم نے بتایا کہ جس دن قومی ٹیم کو باضابطہ طور پر کھیلنے کی دعوت دی گئی تھی، اس دن مجھے میری بے حد خوشی تھی، پاکستانی پلیئر میں جب پہلی بار میچ کھیلنے آیا تب بھی مجھے کرکٹ کا سفر شروع کر دیا گیا تھا۔ یاد آیا وہ آغاز جب میں بال پِکر بن کر اسٹیڈیم میں آتا۔
انٹر یو کے دوران کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ آج میں اس کے پیچھے بھی سخت محنت اور پریشانی، کرکٹ کے سفر کے دوران صبح اکیڈمی پہنچ جاتا تھا اور پھر شام کو واپس آ جاتا تھا، اس اکیڈمی کے لیے بس۔ کا کرایہ بھی نہیں ہوتا تھا، کبھی پیڈل چلا جاتا تھا اور کبھی واپسی جگاڑ لگاتا تھا۔
قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ بس میں واپسی پر کبھی بہت رش ہوتا تھا تو بچا کر بس کرایہ بچاتا تھا اور پھر ان پیسے سے اپنے علاقے میں سموسے کھاتا تھا۔