0

اٹارنی جنرل نے بینچ میں چیف جسٹس کی شمولیت پر اعتراض اٹھایا

اس دوران ایک مرحلے پر بھی بات چیت کے لیے جب ہم نے مارکیٹ میں کہا کہ 'تو پورے پوچھے عدلیہ کے جملہ امور میں مداخلت کریں گے' اور پھر یہ ادھورا چھوڑ دیں — فوٹو:ف
اس دوران ایک مرحلے پر بھی بات چیت کے لیے جب ہم نے مارکیٹ میں کہا کہ ‘تو پورے پوچھے عدلیہ کے جملہ امور میں مداخلت کریں گے’ اور پھر یہ ادھورا چھوڑ دیں — فوٹو:ف

سپریم کورٹ میں آڈیو لیکس کمیشن کے دوران اٹارنی جنرل عثمان نے بینچ میں منصور عمر عطا بندیال کی شمولیت پر معاملہ

5 رکنی لارجر بینچ نے آڈیو لیکس کمیشن کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

بینچ میں ماڈل اعجازالاحسن، نمائش، نمائش، شاہد اختر اور نمائش حسن اظہر رضوی شامل ہیں۔

آغاز کے آغاز پر ہی اٹارنی جنرل نے بینچ میں نمائش کی نمائش پر داغ داغ دیا اور میدان مؤقف والے میدان میں میدان بینچ کا حصہ نہ بنے۔

اس پر بازار نے کہا کہ آپ کا مطلب ہے بینچ سے الگ الگ ہوجاؤں؟ آپ ہمارے اختیاری اختیارات میں مداخلت نہیں کریں گے، آپ کا موقف ہے کہ ایک آئینی تجویز ہے، آپ کو معلوم ہے کہ یہ آپ کے خلاف ہے لیکن آپ کو عملی اقدام کی تقسیم، آئین میں طاقت کی تقسیم نہیں، لہٰذا نے بتایا کہ آپ کو اجازت نہیں دی جائے گی کیا گیا؟

آپ کو منتخب کرنے والے نے ریمارکس دیے کہ کس طرح حکومت ججزکو اپنے مقصد کے لیے منتخب ہے؟ اداروں کا احترام کریں اس میں عدلیہ بھی شامل ہے اگر تو پھراٹارنی جنرل تیاری طاقت۔

اس دوران ایک مرحلہ ایسا بھی آیا جب مارکیٹ مارکیٹ نے کہا کہ ‘ہم نے بغیر توارے پوچھے عدلیہ کے امور میں مداخلت کریں گے’۔ اور پھر یہ جملہ ادھورا چھوڑ دو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply