
تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے کی کوشش کی کہ ہم آئینی طور پر حل کرنے کی کوشش کریں، بات چیت کے مطابق دوسرے کا ایک نقطہ نظر سمجھ میں آیا، ایک مسئلہ ہے کہ کس وقت خاموش نظر آئے۔ میں
بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ حکومتی کمیشن کا خیال تھا کہ ہمارا انتخابی عمل میں ہونا چاہیے، مؤقف کہ آئین کے مطابق پارلیمنٹ ختم ہو جائے تو 90 دن میں اختیارات موجود ہیں، ہم نے تجویز دی کہ 14 مئی سے پہلے اسمبلی ختم کر دیں۔ ایک وقت
انہوں نے کہا کہ ہم آئینی ترمیم میں ترمیم کے لیے اسمبلی تشکیل دینے کے لیے تیار تھے، حکومتی اتحادی 14 مئی سے پہلے اسمبلیاں ختم کرنے پر آمادہ نہیں تھے، اب بھی بات ہو سکتی ہے کہ کل جواب دہی پر کوئی راہنمائی ہو گی۔