0

آپ کو انصاف کے اختیارات سے متعلق قانون کے معاملے کی آج آپ کو بتانا ہے۔

تصاویر: فائل
تصاویر: فائل

اسلام آباد: مارکیٹودن کے اختیارات کے خلاف اور ازخود طریقہ کار سے متعلق تبدیلی کے قانون سے ‘سپریم کورٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ’ کیس کی سماعت آج کی۔

نظر پاکستان کی لاری سربراہی میں 8 رکنی جربنچ کرے گا، بینچ میں منظر اعجازالاحسن، منظر منیب اختر، نقشاہر علی اکبروی، علامہ محمد علی مظاہر، علامہ رضا ملک، علامہ حسن نقوی اور شاہد وحید شامل ہیں۔ عدالت نے مقدمے کے دیین کو نوٹس جاری کر کے۔

عدالت نے قانون پر عمل درآمد کو روک رکھا ہے۔

13 کو جاری ہونے والے حکم نامے کو عدالت پریکٹس اور پروسیجر کے خلاف ایک درخواست میں کہا گیا ہے کہ 3 اپریل کو عدالت کے لیے مقرر کی منصوبہ بندی، ایک بادی النظر میں عدلیہ کی آزادی اور اندرونی معاملات میں مذاکرات، اس دوران عبوری حکم نامہ جاری کرنا ضروری ہے۔ حکم امتناعی کا اجراء نا قابل تلافی سے پارلیمان کے لیے ضروری ہے، صدر مسلم لیگ پر دستخط کریں یا نہ کریں، دونوں صورتوں میں یہ حکم ثانی نافذ العمل نہیں ہوگا۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ عدالت عدلیہ اور خصوصی طور پر عدالتی کمیشن کی آزادی کے لیے متفرق ہے، اس ضمن میں بحث عامہ اور بنیادی انسانی حقوق کے لیے عدالت کی مداخلت کار، سیاسی جماعتیں تو اپنے وکلاء کے حقوق چاہتے ہیں۔ تم

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply